ایک دفعہ کی بات ہے، گاؤں کے ایک چھوٹے سے لڑکے کا نام علی تھا۔ علی بہت میہنتی اور دلیر لڑکا تھا، جبکہ اس کی کلاس میں ایک دوست کا نام آمنہ تھا۔ علی اور آمنہ بچپن سے ہی دوست تھے اور ہر وقت


اکٹھے کھیلتے، پڑھتے اور مذاق کرتے رہتے تھے۔

ایک بار ، ایک نئے بچے نے مدرسے میں داخل ہوتے ہی علی کی دنیا بدل دی۔ نئے بچے کا نام احمد تھا۔ احمد نے علی کو بچپن سے بھی زیادہ تنگ کرنا شروع کر دیا۔ وہ علی اور آمنہ کو ہمیشہ پریشان کرتا، چڑچڑا کرتا اور دوستی کے دن پر بھی انہیں اکٹھا نہیں کرتا تھا۔

آمنہ بہت پریشان ہو گئی اور علی سے کہنے لگی، "علی، یہ احمد ہماری دوستی کو خراب کر رہا ہے۔ کیا ہم اس سے دوستی توڑ دیں؟"

علی نے مسکرا کر جواب دیا، "نہیں آمنہ، حقیقت میں احمد کو شاید صرف ہماری دوستی کے بارے میں نہیں پتہ ہے۔ شاید وہ سمجھ نہیں رہا کہ دوستی کا مطلب کیا ہوتا ہے۔"

آمنہ دل کو سکون مل گیا اور علی کی باتوں سے ہمت ملی۔ اب وہ دوستی کی اہمیت کے بارے میں احمد کو سمجھانے کا سوچ رہے تھے۔

ایک دن، آمنہ اور علی نے احمد کو بلایا اور انہوں نے اس کو بتایا کہ دوستی کیا ہوتی ہے اور وہ احمد کے ساتھ بھی دوستی کرنا چاہتے ہیں۔ احمد نے معذرت کی اور اپنی غلطی کو سمجھا۔ اس کے بعد سے وہ


تینوں اکٹھے کھیلنے لگے، پڑھنے لگے اور مذاق کرنے لگے۔

وقت گزرتا گیا اور علی، آمنہ اور احمد کی دوستی مزید مضبوط ہوتی گئی۔ وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے، مشورہ دیتے اور ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہوتے۔

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ حقیقی دوستی وقت کی پرکھ کو پاس کرتی ہے۔ ایک اچھا دوست کبھی بھی دوستی کی اہمیت کو نہیں بھولتا، بلکہ وہ مشکل وقتوں میں بھی اپنے دوست کے پاس ہوتا ہے۔ دوستی ہمیں خوشیوں اور آسانیوں کے لمحوں میں اکٹھا کرتی ہے اور ہمیں محنت اور پریشانیوں کے وقت پر بھی سہارا دیتی ہے۔